مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان اور آذربائیجان کے وزیر خارجہ جیحون بایرام اوف کے درمیان ٹیلی فونک گفتگو کے دوران دوطرفہ تعلقات کے اہم ترین امور اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
امیر عبداللہیان نے اپنی گفتگو کے دوران حالیہ دنوں میں آذربائیجانی حکام کی جانب سے دیے گئے بعض حقیقت پسندی کے برخلاف بیانات پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے دوسرے ملکوں کی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کے احترام اور ان کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہ کرنے کو ایک اہم اور بنیادی اصول قرار دیا۔
ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ سرکاری اور سفارتی ذرائع غلط فہمیوں اور اختلاف رائے کو دور کرنے کے لیے بہترین طریقہ ہیں جبکہ میڈیا میں اس طرح کے مسائل کو اٹھانے سے نہ صرف مسائل کو حل کرنے میں مدد نہیں ملتی بلکہ دشنموں کو غلط فائدہ اٹھانے کا موقع بھی فراہم ہوتا ہے۔
انہوں نے آذربائیجان سمیت تمام ہمسایہ ممالک کے ساتھ تعلقات کے فروغ کو اسلامی جمہوریہ ایران کی خارجہ پالیسی کی ترجیح قرار دیا اور دوطرفہ تعلقات کو جامع طور پر مضبوط کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
امیر عبداللہیان نے اپنے آذری ہم منصب کو تہران میں 3+3 کہلانے والے اسلامی جمہوریہ ایران کے جدید اجلاس میں شرکت کی دعوت دی جس کے تحت علاقائی مسائل کو سفارت کاری کے ذریعے حل کرنے کی کوشش کی جائے گی۔
آذربائیجان کے وزیر خارجہ جیحون بایرام اوف اپنی گفتگو میں آستانہ میں دونوں ملکوں کے صدور کی حالیہ ملاقات کا حوالہ دیتے ہوئے تہران اور باکو کے درمیان ہونے والے مذاکرات اور رابطوں کو مثبت قرار دیا اور آذربائیجان کی جانب سے دو طرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے اور غلط فہمیوں کو دور کرنے کے لیے آمادگی کا اظہار کیا۔
دونوں رہنماوں نے دوستانہ تعلقات کو مضبوط بنانے اور ممکنہ غلط فہمیوں کو دور کرنے کے لیے دونوں ممالک کے مختلف محکموں اور اداروں کے درمیان تعلقات کو جاری رکھنے اور مضبوط کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
آپ کا تبصرہ